Surah Ikhlas details
- Surah no = 112
- Nazool no =22
- Para no = 30
- Total ayat =04
- Ruku = 1
- Makkhi surah
Surah ikhlas translation in urdu
سورة الإخلاص
بسم الله الرحمن الرحيم
قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ (1)
ترجمہ: آپ کہیے وہ اللہ ایک ہے
اللَّهُ الصَّمَدُ (2)
ترجمہ: اللہ بےنیاز ہے
لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ (3)
ترجمہ: اس کی کوئی اولاد نہیں اور نہ وہ کسی کی اولاد ہے
وَلَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُوًا أَحَدٌ (4)
ترجمہ: اور نہ اس کا کوئی ہم سر ہے۔
Surah ikhlas tilawat 100 time
سورة الاخلاص کے متعدد نام
اس سورت کے متعدد نام ہیں،اس کا زیادہ مشہور نام الاخلاص ہے، اس سورت کے دیگر نام یہ ہیں:سورة التفرید، سورة التوحید، سورة النجات، سورة الولایۃ، سورة المعرفتہ اور سورة الاساس وغیرہ۔
سورۃ الاخلاص کے مضامین
اس سورت میں اسلام کے سب سے اہم عقیدہ کا ذکر ہے جو توحید باری تعالی ہے۔ اس سورت میں عیسائیوں کا رد ہے، جو تین خداؤں کے قائل ہیں اور مشرکین کا رد ہے، جو اللہ تعالیٰ کی عبادت میں باطل خداؤں کو شریک کرتے ہیں۔
سبب نزول
حضرت ابنی بن کعب (رضی اللہ عنہ) بیان کرتے ہیں کہ مشرکین نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا، آپ اپنے رب کا نسب بیان کیجیے تو اللہ تعالیٰ نے یہ سورت نازل فرما دی۔(سنن ترمذی)
اس سورت کا شان نزول یہ ہے کہ بعض یہود اور مشرکین نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دریافت کیا کہ اپنے پروردگار کا وصف اور نسب بیان کیجئے وہ کیا کھاتا ہے۔ کہاں رہتا ہے یہ حکومت اس کے پاس کہاں سے آئی۔ اس کے بعد کون وارث ہوگا۔
عامر بن طفیل اور اربدبن ربیعہ نے کہا: آپ ہم کو کس کی دعوت دیتے ہیں، حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اللہ تعالیٰ کی طرف دعوت دیتا ہوں، ان دونوں نے کہا اللہ تعالیٰ کس چیز کا ہے، لوہے کا ہے یا لکڑی کا ہے، چاندی کا ہے یا سونے کا ہے، اس پر یہ سورت نازل ہوئی، اس سورت میں سب کا جواب ہے۔(تفسیر کشف الرحمن از سعید الرحمن دہلوی)
Surah ikhlas ki fazilat
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو شخص قل ھو اللہ احد سورت کو دس مرتبہ پڑھے گا، اللہ تعالی اس کیلئے جنت میں ایک محل بنا دے گا۔ (تفسیر معارف القرآن از مولانا ادریس کاندھلوی)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم لوگ جمع ہو جاؤ، میں عنقریت تمہارے سامنے تہائی قرآن پڑھوں گا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے اور قل ھو اللہ احد پڑھی۔
(یہ حدیث سنن ترمذی میں ہے)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: قل ھو اللہ احد تہائی قرآن کے برابر ہے۔
(یہ حدیث صحیح مسلم میں ہے)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالی نے قرآن مجید کے تین حصے کیے اور قل ھو اللہ احد کو قرآن کا ایک حصہ بنایا۔(یہ حدیث صحیح مسلم میں ہے)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص کو لشکر کے ساتھ بھیجا، وہ لوگوں کو نماز بھی پڑھاتے تھے، وہ ہر رکعت میں سورت شروع کرنے سے پہلے قل ھو اللہ احد پڑھتے تھے، لشکر نے واپسی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کا تذکرہ کیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اس شخص سے پوچھو، وہ ایسے کیوں کرتا ہے؟
ان سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا یہ رحمن کی صفت ہے، اس لیے میں اس کو پڑھنا پسند کرتا ہوں، اس کی یہ بات سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اس شخص سے کہہ دو کہ اللہ تعالی بھی اس سے محبت کرتا ہے۔
(یہ حدیث صحیح بخاری میں ہے)
ایک دوسری روایت میں یہ بھی ہے کہ اس سورت کی محبت نے اس شخص کو جنت میں داخل کر دیا ہے۔
مزید یہ بھی دیکھیں
surah muzammil translation in urdu
COMMENTS