سوال:
لفظ محمد قرآن میں کتنی بار آیا ہے؟
جواب:
لفظ محمد قرآن کریم میں چار مرتبہ آیا ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نام احمد ایک مرتبہ آیا ہے۔ قرآن کریم کی درج ذیل سورتوں میں لفظ محمد آیا ہے، سورت آل عمران، سورت الاحزاب، سورت محمد اورسورت الفتح۔
آپ کی سہولت کیلئے ہم چاروں آیات کو بالترتیب لکھ رہے ہیں۔
لفظ محمد والی آیات کی ترتیب
پہلی مرتبہ قرآن کریم کی تیسری سورت آل عمران کی آیت نمبر ایک سو چوالیس میں آیا ہے:
وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ أَفَإِنْ مَاتَ أَوْ قُتِلَ انْقَلَبْتُمْ عَلَى أَعْقَابِكُمْ وَمَنْ يَنْقَلِبْ عَلَى عَقِبَيْهِ فَلَنْ يَضُرَّ اللَّهَ شَيْئًا وَسَيَجْزِي اللَّهُ الشَّاكِرِينَ
اس کا ترجمہ یہ ہے:
اور محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بھی تو) رسول ہی ہیں (نہ کہ خدا) ، آپ سے پہلے بھی کئی پیغمبر (مصائب اور تکلیفیں جھیلتے ہوئے اس دنیا سے) گزر چکے ہیں، پھر اگر وہ وفات فرما جائیں یا شہید کردیئے جائیں تو کیا تم اپنے (پچھلے مذہب کی طرف) الٹے پاؤں پھر جاؤ گے (یعنی کیا ان کی وفات یا شہادت کو معاذ اللہ دین اسلام کے حق نہ ہونے پر یا ان کے سچے رسول نہ ہونے پر محمول کرو گے) ، اور جو کوئی اپنے الٹے پاؤں پھرے گا تو وہ اللہ کا ہرگز کچھ نہیں بگاڑے گا، اور اللہ عنقریب (مصائب پر ثابت قدم رہ کر) شکر کرنے والوں کو جزا عطا فرمائے گا۔ (ترجمہ از ڈاکٹر طاہر القادری)
(سورت آل عمران، سورت نمبر تین، آیت نمبر ایک سو چوالیس)
مَا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِنْ رِجَالِكُمْ وَلَكِنْ رَسُولَ اللَّهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ وَكَانَ اللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمًا
اس کا ترجمہ یہ ہے:
محمد تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں ‘ لیکن وہ اللہ کے رسول اور آخری نبی ہیں ‘ اور اللہ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے (ترجمه از علامہ غلام رسول سعیدی)
(سورت الاحزاب، سورت نمبر تنتیس، آیت نمبر چالیس)
تیسری مرتبہ قرآن کریم کی سینتالیسویں سورت محمد کی آیت نمبر دو میں آیا ہے:
وَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَآمَنُوا بِمَا نُزِّلَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَهُوَ الْحَقُّ مِنْ رَبِّهِمْ
اس کا ترجمہ یہ ہے:
اور جو لوگ ایمان لائے اور انھوں نے اچھے کام کئے اور وہ اس سب پر ایمان لائے جو محمد (علیہ السلام) پر نازل کیا گیا ہے اور وہ ان کے رب کے پاس سے امر واقعی ہے اللہ تعالیٰ ان کے گناہ ان پر سے اتار دے گا اور ان کی حالت درست رکھے گا۔ (ترجمہ از مولانا اشرف علی تھانوی)
(سورت محمد، سورت نمبر سنتالیس، آیت نمبر دو)
چوتھی مرتبہ قرآن کریم کی اڑتالیسویں سورت الفتح کی آیت نمبر انتیس میں آیا ہے:
مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ وَالَّذِينَ مَعَهُ أَشِدَّاءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ
اس کا ترجمہ یہ ہے:
محمد اللہ کے رسول ہیں اور ان کے ساتھ والے کافروں پر سخت اور آپس میں نرم دل ہیں۔(ترجمہ از مولانا احمد رضا خان بریلوی)
(سورت الفتح، سورت نمبر اڑتالیس، آیت نمبر انتیس)
لفظ احمد قرآن کریم کی اکسٹھویں سورت الصف کی آیت نمبر چھ میں آیا ہے:
وَإِذْ قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ يَابَنِي إِسْرَائِيلَ إِنِّي رَسُولُ اللَّهِ إِلَيْكُمْ مُصَدِّقًا لِمَا بَيْنَ يَدَيَّ مِنَ التَّوْرَاةِ وَمُبَشِّرًا بِرَسُولٍ يَأْتِي مِنْ بَعْدِي اسْمُهُ أَحْمَدُ فَلَمَّا جَاءَهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ قَالُوا هَذَا سِحْرٌ مُبِينٌ
اس کا ترجمہ یہ ہے:
اور یاد کرو جب فرمایا عیسیٰ فرزند مریم نے اے بنی اسرائیل ! میں تمہاری طرف اللہ کا بھیجا ہوا رسول ہوں میں تصدیق کرنے والا ہوں توراۃ کی جو مجھ سے پہلے آئی ہے اور مژدہ دینے والا ہوں ایک رسول کا جو تشریف لائے گا میرے بعد اس کا نام (نامی) احمد ہوگا 9 پس جب وہ (احمد) آیا ان کے پاس روشن نشانیاں لے کر تو انھوں نے کہا یہ تو کھلا جادو ہے ۔(ترجمہ از پیر محمد کرم شاہ الازھری)
(سورت الصف، سورت نمبر اکسٹھ، آیت نمبر چھ)
از
احسان اللہ کیانی
مزید جانیے
لفظ اللہ قرآن میں کتنی بار آیا ہے؟
نماز کا ذکر قرآن میں کتنی بار آیا ہے؟
COMMENTS