نماز مومن کی معراج ہے،اس حوالے سے چند اہم سوالات کے جوابات آپ کو اس تحریر میں ملیں گے، اگر یہ تحریر مفید لگے تو اسے دوسروں تک بھی پہنچا دیجیے گا، اس تحریر میں آپ کو درج ذیل سوالوں کے جوابات ملیں گے۔
نماز مومن کی معراج ہے،اس کے عربی الفاظ کیا ہیں ؟
اس حدیث کا نمبر کیا ہے ؟کیا یہ کسی معتبر حدیث کی کتاب میں ہے ؟
نماز مومن کی معراج ہے اس کا حوالہ کیا ہے؟
نماز مومن کی معراج ہے حدیث ہے یا نہیں ؟
نماز مومن کی معراج ہے کیا یہ معنی کے اعتبار سے صحیح ہے ؟
ہم(احسان اللہ کیانی ڈاٹ کام ) پر ان تمام کےجوابات ترتیب وار دے رہے ہیں۔
نماز مومن کی معراج ہے اس کی اصل عربی عبارت یہ ہے
الصلاة معراج المؤمن
ہمیں تلاش کے باوجود کسی حدیث کی کتاب میں یہ روایت نہیں ملی البتہ چند دیگر کتب میں یہ روایت موجود ہے۔
امام فخر الدین رازی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے تفسیر کبیر میں بطور حدیث ذکر کیا ہے، اسی طرح علامہ نظام الدین نیشاپوری نے اسے اپنی تفسیر غرائب القرآن و رغائب الفرقان میں بطور حدیث ذکر کیا ہے، تفسیر روح البیان میں اسے بطور حدیث ذکر کیا گیا ہے، تفسیر مظہری میں اسے بطور حدیث ذکر کیا گیا ہے،اسی طرح شرح سنن ابن ماجہ میں بھی اس کو بطور حدیث ذکر کیا گیا ہے ۔
نماز مومن کی معراج ہے یہ شاید حدیث ہی نہیں ہےکیونکہ یہ روایت کسی حدیث کی معتبر کتاب میں نہیں ہے،فقط چند تفاسیر میں ہے اور وہاں بھی بلا سند ہے، اسے بہت سے محتاط علماء نے بطور قول کے ذکر کیا ہے۔
مثال کے طور پر
ملا علی قاری نے مرقاۃ المفاتیح میں اسے یوں ذکر کیا ہے :
وَلِهَذَا وَرَدَ: الصَّلَاةُ مِعْرَاجُ الْمُؤْمِنِ
ترجمہ:
اسی وجہ سے واردہوا ہے کہ نماز مومن کی معراج ہے ۔
دوسرے مقام پر یوں ذکر کیا ہے:
وَلِذَا قِيلَ: الصَّلَاةُ مِعْرَاجُ الْمُؤْمِنِ
ترجمہ:
اسی لیے کہا گیا ہے نماز مومن کی معراج ہے۔
جامعہ بنوریہ کا فتوی
اس حوالے سے جامعہ بنوریہ کراچی کی ویب سائٹ پر ایک فتوی بھی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ صحیح قول کے مطابق یہ حدیث نہیں بلکہ کسی بزرگ کا قول ہے، انہوں نے وہاں یواقیت غالیہ کتاب کا حوالہ بھی ذکر کیا ہے،جس میں لکھا ہے کہ نماز مومن کی معراج ہے اس حوالے سے عوام کی زبان پر یہ بات مشہور ہے کہ یہ مرفوع حدیث ہے ، یواقیت غالیہ کے مصنف کہتے ہیں ،میں بہت تلاش کرنے کے باوجود اس کی کوئی سند کو نہیں تلاش کر سکا ،اس سے ظاہر ہوتا ہے ،یہ اسلاف کے کلام میں سے ایک قول ہے،حدیث شریف نہیں ہے ۔
اس حوالے سے دار العلوم دیوبند کا بھی فتوی یہی ہے کہ Namaz momin ki meraj hai یہ جملہ حدیث نہیں ہے ۔
کیا اس کا معنی صحیح ہے ؟
نماز مومن کی معراج ہے ،یہ جملہ معنی کے اعتبار سے صحیح ہے، اس کو بطور حدیث بیان کرنا جائز نہیں یعنی یوں نہیں کہنا چاہیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نماز مومن کی معراج ہے،البتہ اسے بطور قول بیان کیا جا سکتا ہے ۔
نماز مومن کی معراج ہے ،یہ بات کسی حدیث کی معتبر کتاب میں نہیں ہے البتہ کچھ تفاسیر میں اس کا تذکرہ ہے،وہاں بھی اس کی کوئی سندموجود نہیں ہے، اس حوالے سے جامعہ بنوریہ اور دار العلوم دیوبند کا فتوی ہے کہ یہ حدیث نہیں ہے بلکہ کسی بزرگ کا قول ہے البتہ یہ معنی کے اعتبار سے درست جملہ ہے، اس لیے اسے بزرگ کے قول کے طور پر بیان کرنے میں حرج نہیں ہے ۔
نماز مومن کی معراج ہے،اس کے عربی الفاظ کیا ہیں ؟
اس حدیث کا نمبر کیا ہے ؟کیا یہ کسی معتبر حدیث کی کتاب میں ہے ؟
نماز مومن کی معراج ہے اس کا حوالہ کیا ہے؟
نماز مومن کی معراج ہے حدیث ہے یا نہیں ؟
نماز مومن کی معراج ہے کیا یہ معنی کے اعتبار سے صحیح ہے ؟
ہم(احسان اللہ کیانی ڈاٹ کام ) پر ان تمام کےجوابات ترتیب وار دے رہے ہیں۔
نماز مومن کی معراج ہے کی عربی عبارت
نماز مومن کی معراج ہے اس کی اصل عربی عبارت یہ ہے
الصلاة معراج المؤمن
نماز مومن کی معراج ہے کا حدیث نمبر
ہمیں تلاش کے باوجود کسی حدیث کی کتاب میں یہ روایت نہیں ملی البتہ چند دیگر کتب میں یہ روایت موجود ہے۔
نماز مومن کی معراج ہے کا حوالہ
امام فخر الدین رازی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے تفسیر کبیر میں بطور حدیث ذکر کیا ہے، اسی طرح علامہ نظام الدین نیشاپوری نے اسے اپنی تفسیر غرائب القرآن و رغائب الفرقان میں بطور حدیث ذکر کیا ہے، تفسیر روح البیان میں اسے بطور حدیث ذکر کیا گیا ہے، تفسیر مظہری میں اسے بطور حدیث ذکر کیا گیا ہے،اسی طرح شرح سنن ابن ماجہ میں بھی اس کو بطور حدیث ذکر کیا گیا ہے ۔
نماز مو من کی معراج ہے حدیث ہے یا نہیں ؟
نماز مومن کی معراج ہے یہ شاید حدیث ہی نہیں ہےکیونکہ یہ روایت کسی حدیث کی معتبر کتاب میں نہیں ہے،فقط چند تفاسیر میں ہے اور وہاں بھی بلا سند ہے، اسے بہت سے محتاط علماء نے بطور قول کے ذکر کیا ہے۔
مثال کے طور پر
ملا علی قاری نے مرقاۃ المفاتیح میں اسے یوں ذکر کیا ہے :
وَلِهَذَا وَرَدَ: الصَّلَاةُ مِعْرَاجُ الْمُؤْمِنِ
ترجمہ:
اسی وجہ سے واردہوا ہے کہ نماز مومن کی معراج ہے ۔
دوسرے مقام پر یوں ذکر کیا ہے:
وَلِذَا قِيلَ: الصَّلَاةُ مِعْرَاجُ الْمُؤْمِنِ
ترجمہ:
اسی لیے کہا گیا ہے نماز مومن کی معراج ہے۔
جامعہ بنوریہ کا فتوی
اس حوالے سے جامعہ بنوریہ کراچی کی ویب سائٹ پر ایک فتوی بھی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ صحیح قول کے مطابق یہ حدیث نہیں بلکہ کسی بزرگ کا قول ہے، انہوں نے وہاں یواقیت غالیہ کتاب کا حوالہ بھی ذکر کیا ہے،جس میں لکھا ہے کہ نماز مومن کی معراج ہے اس حوالے سے عوام کی زبان پر یہ بات مشہور ہے کہ یہ مرفوع حدیث ہے ، یواقیت غالیہ کے مصنف کہتے ہیں ،میں بہت تلاش کرنے کے باوجود اس کی کوئی سند کو نہیں تلاش کر سکا ،اس سے ظاہر ہوتا ہے ،یہ اسلاف کے کلام میں سے ایک قول ہے،حدیث شریف نہیں ہے ۔
اس حوالے سے دار العلوم دیوبند کا بھی فتوی یہی ہے کہ Namaz momin ki meraj hai یہ جملہ حدیث نہیں ہے ۔
کیا اس کا معنی صحیح ہے ؟
نماز مومن کی معراج ہے ،یہ جملہ معنی کے اعتبار سے صحیح ہے، اس کو بطور حدیث بیان کرنا جائز نہیں یعنی یوں نہیں کہنا چاہیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نماز مومن کی معراج ہے،البتہ اسے بطور قول بیان کیا جا سکتا ہے ۔
تحریر کا خلاصہ:
نماز مومن کی معراج ہے ،یہ بات کسی حدیث کی معتبر کتاب میں نہیں ہے البتہ کچھ تفاسیر میں اس کا تذکرہ ہے،وہاں بھی اس کی کوئی سندموجود نہیں ہے، اس حوالے سے جامعہ بنوریہ اور دار العلوم دیوبند کا فتوی ہے کہ یہ حدیث نہیں ہے بلکہ کسی بزرگ کا قول ہے البتہ یہ معنی کے اعتبار سے درست جملہ ہے، اس لیے اسے بزرگ کے قول کے طور پر بیان کرنے میں حرج نہیں ہے ۔
مزید یہ بھی پڑھیے
COMMENTS