اس تحریر میں عید کی نماز کے حوالے سے چند اہم سوالات کو شامل کیا گیا ہے، ہر سوال کے شروع میں ایک نمبر ہے، اسی ترتیب سے سوالوں کے جوابات دیے گئے ہیں، آپ اپنے مطلوبہ سوال کے نمبر کے مطابق جواب دیکھ لیں، اس کے آخر میں ایک وڈیو بھی ہے جس میں ان سب سوالوں کے جوابات موجود ہیں، آپ اسے بھی ملاحظہ فرما سکتے ہیں۔
سوالات:
- عید کی نماز کا وقت کیا ہے؟
- عید الفطر اور عید الاضحی کی نماز میں کیا فرق ہے؟
- عید کی نماز کا حکم کیا ہے ؟
- کیا عید کی نماز کی قضا ء ہوتی ہے؟
- کیا عید کی نماز اکیلئے گھر پر پڑھ سکتے ہیں؟
- عید کی نماز کے بعد دعا مانگنا کیسا ہے؟
- کیا عید کی نماز عورتیں پڑھ سکتی ہیں؟
- عید کی نماز میں نیت کیسے کرتے ہیں؟
- عید کی نماز میں کتنی تکبیریں ہوتی ہیں، کن تکبیروں میں ہاتھ اٹھاتے ہیں اور کن تکبیرات میں ہاتھ نہیں اٹھاتے، ان تکبیرات کو زائد کیوں کہتے ہیں؟
- کن تکبیرات کے بعد ہاتھ باندھتے ہیں اور کن تکبیروں کے بعد ہاتھ نہیں باندھتے۔
- عید کی نماز کا طریقہ بھی تفصیل سے بتا دیں ۔
عید کی نماز کا وقت
دونوں عیدوں کی نماز کا وقت اشراق سے شروع ہو کر
زوال تک ہوتا ہے البتہ عید الاضحی کو جلدی
پڑھنا مستحب ہے تاکہ لوگ باآسانی قربانی کرسکیں اور عید الفطر میں کچھ تاخیر کرنا
افضل ہے تاکہ لوگ پہلے صدقہ فطر ادا کر
سکیں۔
عید الفطر اور عید الاضحی کی نماز میں کیا فرق ہے ؟
عید الفطر
اور عید الاضحی کی نماز میں کوئی فرق نہیں ہے دونوں کی نماز ایک ہی طرح پڑھتے ہیں۔
عید کی نماز کا حکم کیا ہے ؟
عید کی
نماز ہر اس شخص پر واجب ہے جس پر جمعہ کی نماز واجب ہے، فتاوی عالمگیری میں ہے:
تَجِبُ صَلَاةُ
الْعِيدِ عَلَى كُلِّ مَنْ تَجِبُ عَلَيْهِ صَلَاةُ الْجُمُعَةِ
کیا عید کی نماز کی قضاء ہوتی ہے؟
عید کی
نماز کی قضاء نہیں ہوتی ۔
کیا عید کی نماز اکیلے گھر پر پڑھ سکتے ہیں؟
اس کیلئے
جماعت اور وقت دونوں ہونا شرط ہے، اس لیے اسے انفرادی طور پر نہیں پڑھا جاسکتا۔
کیا عید کی نماز کے بعد دعا مانگنا جائز ہے ؟
عید کی
نماز کے بعد دعا مانگنا بالکل جائز ہے ۔
کیا عید کی نماز عورتیں پڑھ سکتی ہیں ؟
ان کیلئے
یہ نماز پڑھنا ضروری نہیں ہے،اس نماز کو اکیلے نہیں پڑھا جاسکتا ۔
عید کی نماز کی نیت
عید کی
نماز میں نیت یوں کرتے ہیں ،میں نیت کرتا ہوں دو رکعت نماز عید الفطر یا عید الاضحی
کی،ساتھ چھ زائد تکبیرات کے ،واسطے اللہ
تعالی کے، پیچھے اس امام صاحب کے ،منہ میرا طرف خانہ کعبہ شریف ،اللہ اکبر
عید کی نماز میں تکبیروں کی تعداد
عید کی
نماز میں نو تکبیرات ہوتی ہیں، سب سے پہلے تکبیر تحریمہ جو نماز کے شروع میں ہوتی
ہےپھر ثناء کے بعد تین زائد تکبیرات ،پھر رکوع کی تکبیر،اس کے بعد دوسری رکعت میں
تین زائد تکبیرات اور رکوع کی تکبیر ۔
کن تکبیرات میں ہاتھ اٹھاتے ہیں؟
عید کی نماز میں جوتکبیرات زائد ہیں ان میں ہاتھ اٹھاتے ہیں اور جو زائد
نہیں ہیں ان میں ہاتھ نہیں اٹھاتے،تکبیر تحریمہ کا حکم الگ ہے، اس میں ہاتھ اٹھانے
ہیں۔
ان تکبیرات کو زائد کیوں کہتے ہیں؟
ان تکبیرات
کو زائد اس وجہ سے کہتے ہیں کیونکہ یہ اصلی تکبیروں کے علاوہ ہوتی ہیں،یعنی قیام
کے دوران اصلی تکبیرات تین ہیں ،تکبیر تحریمہ،
دو رکوع کی تکبیرات اور چھ تکبیرات زائد ہیں۔
کن تکبیروں کے بعد ہاتھ باندھتے ہیں اور کن کے بعد نہیں باندھتے ؟
عید کی نماز
میں جن تکبیروں کے بعد کچھ پڑھنا ہے، اس میں ہاتھ باندھتے ہیں اور جن کے بعد کچھ
نہیں پڑھنا اس میں ہاتھ نہیں باندھتے ۔
عید کی نماز کا مکمل طریقہ
نیت
سب سے پہلے
اس طرح نیت کی جائے گی ، میں نیت کرتا ہوں عید الفطر یا عید الاضحی کی (جو بھی عید
ہو آپ نے اس کا نام لینا ہے)ساتھ چھ زائد تکبیرات کے، خاص واسطے اللہ تعالی کے،
پیچھے اس امام صاحب کے ، منہ میرا خانہ کعبہ شریف کی طرف۔ اللہ اکبر
ثناء
اس کے بعد
ہاتھ باندھ لیں اور ثناء پڑھیں یعنی سبحانک اللھم
ثناء کے بعد
تین تکبیرات
ثناء کے
بعد تین زائد تکبیرات ہوگی، پہلی دو کے بعد کچھ نہیں پڑھنا ،اس لیے ہاتھ اٹھا کر چھوڑ
دیں گے باندھیں گے نہیں البتہ تیسری تکبیر
کے بعد قرات کرنی ہے،اس لیے تیسری تکبیر کےبعد ہاتھ باندھ لیں گے۔
قرات
ا س کے بعد
قرات ہوگئی اور رکوع اور سجدے ہوں گے
دوسری رکعت
دوسری رکعت
میں پہلے قرات ہو گی اور رکوع سے پہلے تین زائد تکبیرات ہوں گی اور آپ کو معلوم
ہے کہ زائد تکبیرات میں ہاتھ اٹھاتے ہیں چوتھی تکبیر جو رکوع کیلئے ہو گی اس میں
ہاتھ نہیں اٹھائیں گے، اس کے بعد سجدے ہوں گے اور التحیات کے بعد سلام پھیر دیا
جائے گا ۔
اگر کوئی
بات سمجھ نہ آئے تو کمنٹ میں پوچھ سکتے ہیں ۔
مزید یہ بھی پڑھیے:
COMMENTS